Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ac1a839b4bb51d0c4a6c9bae095bbb2d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ماں - حبیب جالب کی شاعری - Darsaal

ماں

بچوں پہ چلی گولی

ماں دیکھ کے یہ بولی

یہ دل کے مرے ٹکڑے

یوں روئے مرے ہوتے

میں دور کھڑی دیکھوں

یہ مجھ سے نہیں ہوگا

میں دور کھڑی دیکھوں

اور اہل ستم کھیلیں

خوں سے مرے بچوں کے

دن رات یہاں ہولی

بچوں پہ چلی گولی

ماں دیکھ کے یہ بولی

یہ دل کے مرے ٹکڑے

یوں روئیں مرے ہوتے

میں دور کھڑی دیکھوں

یہ مجھ سے نہیں ہوگا

میداں میں نکل آئی

اک برق سی لہرائی

ہر دست ستم کانپا

بندوق بھی تھرائی

ہر سمت صدا گونجی

میں آتی ہوں میں آئی

میں آتی ہوں میں آئی

ہر ظلم ہوا باطل

اور سہم گئے قاتل

جب اس نے زباں کھولی

بچوں پہ چلی گولی

اس نے کہا خوں خوارو!

دولت کے پرستارو

دھرتی ہے یہ ہم سب کی

اس دھرتی کو نا دانو!

انگریز کے دربانو

صاحب کی عطا کردہ

جاگیر نہ تم جانو

اس ظلم سے باز آؤ

بیرک میں چلے جاؤ

کیوں چند لٹیروں کی

پھرتے ہو لیے ٹولی

بچوں پہ چلی گولی

(1988) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Man In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Man is written by Habib Jalib. Enjoy reading Man Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Man by Habib Jalib in PDF.