لتاؔ

تیرے مدھر گیتوں کے سہارے

بیتے ہیں دن رین ہمارے

تیری اگر آواز نہ ہوتی

بجھ جاتی جیون کی جوتی

تیرے سچے سر ہیں ایسے

جیسے سورج چاند ستارے

تیرے مدھر گیتوں کے سہارے

بیتے ہیں دن رین ہمارے

کیا کیا تو نے گیت ہیں گائے

سر جب لاگے من جھک جائے

تجھ کو سن کر جی اٹھتے ہیں

ہم جیسے دکھ درد کے مارے

تیرے مدھر گیتوں کے سہارے

بیتے ہیں دن رین ہمارے

میراؔ تجھ میں آن بسی ہے

انگ وہی ہے رنگ وہی ہے

جگ میں تیرے داس ہیں اتنے

جتنے ہیں آکاش پہ تارے

تیرے مدھر گیتوں کے سہارے

بیتے ہیں دن رین ہمارے

(1746) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lata In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Lata is written by Habib Jalib. Enjoy reading Lata Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Lata by Habib Jalib in PDF.