Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_52f29099321d3dc686506d034e1a00a5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ دیکھنے مجھے آنا تو چاہتا ہوگا - حبیب جالب کی شاعری - Darsaal

وہ دیکھنے مجھے آنا تو چاہتا ہوگا

وہ دیکھنے مجھے آنا تو چاہتا ہوگا

مگر زمانے کی باتوں سے ڈر گیا ہوگا

اسے تھا شوق بہت مجھ کو اچھا رکھنے کا

یہ شوق اوروں کو شاید برا لگا ہوگا

کبھی نہ حد ادب سے بڑھے تھے دیدہ و دل

وہ مجھ سے کس لیے کسی بات پر خفا ہوگا

مجھے گمان ہے یہ بھی یقین کی حد تک

کسی سے بھی نہ وہ میری طرح ملا ہوگا

کبھی کبھی تو ستاروں کی چھاؤں میں وہ بھی

مرے خیال میں کچھ دیر جاگتا ہوگا

وہ اس کا سادہ و معصوم والہانہ پن

کسی بھی جگ میں کوئی دیوتا بھی کیا ہوگا

نہیں وہ آیا تو جالبؔ گلہ نہ کر اس کا

نہ جانے کیا اسے درپیش مسئلہ ہوگا

(2527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Dekhne Mujhe Aana To Chahta Hoga In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Wo Dekhne Mujhe Aana To Chahta Hoga is written by Habib Jalib. Enjoy reading Wo Dekhne Mujhe Aana To Chahta Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Wo Dekhne Mujhe Aana To Chahta Hoga by Habib Jalib in PDF.