اس رعونت سے وہ جیتے ہیں کہ مرنا ہی نہیں

اس رعونت سے وہ جیتے ہیں کہ مرنا ہی نہیں

تخت پر بیٹھے ہیں یوں جیسے اترنا ہی نہیں

یوں مہ و انجم کی وادی میں اڑے پھرتے ہیں وہ

خاک کے ذروں پہ جیسے پاؤں دھرنا ہی نہیں

ان کا دعویٰ ہے کہ سورج بھی انہی کا ہے غلام

شب جو ہم پر آئی ہے اس کو گزرنا ہی نہیں

کیا علاج اس کا اگر ہو مدعا ان کا یہی

اہتمام رنگ و بو گلشن میں کرنا ہی نہیں

ظلم سے ہیں برسر پیکار آزادی پسند

ان پہاڑوں میں جہاں پر کوئی جھرنا ہی نہیں

دل بھی ان کے ہیں سیہ خوراک زنداں کی طرح

ان سے اپنا غم بیاں اب ہم کو کرنا ہی نہیں

انتہا کر لیں ستم کی لوگ ابھی ہیں خواب میں

جاگ اٹھے جب لوگ تو ان کو ٹھہرنا ہی نہیں

(2336) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us Raunat Se Wo Jite Hain Ki Marna Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Us Raunat Se Wo Jite Hain Ki Marna Hi Nahin is written by Habib Jalib. Enjoy reading Us Raunat Se Wo Jite Hain Ki Marna Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Us Raunat Se Wo Jite Hain Ki Marna Hi Nahin by Habib Jalib in PDF.