اس گلی کے لوگوں کو منہ لگا کے پچھتائے

اس گلی کے لوگوں کو منہ لگا کے پچھتائے

ایک درد کی خاطر کتنے درد اپنائے

تھک کے سو گیا سورج شام کے دھندلکوں میں

آج بھی کئی غنچے پھول بن کے مرجھائے

ہم ہنسے تو آنکھوں میں تیرنے لگی شبنم

تم ہنسے تو گلشن نے تم پہ پھول برسائے

اس گلی میں کیا کھویا اس گلی میں کیا پایا

تشنہ کام پہنچے تھے تشنہ کام لوٹ آئے

پھر رہی ہیں آنکھوں میں تیرے شہر کی گلیاں

ڈوبتا ہوا سورج پھیلتے ہوئے سائے

جالبؔ ایک آوارہ الجھنوں کا گہوارہ

کون اس کو سمجھائے کون اس کو سلجھائے

(2003) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us Gali Ke Logon Ko Munh Laga Ke Pachhtae In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Us Gali Ke Logon Ko Munh Laga Ke Pachhtae is written by Habib Jalib. Enjoy reading Us Gali Ke Logon Ko Munh Laga Ke Pachhtae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Us Gali Ke Logon Ko Munh Laga Ke Pachhtae by Habib Jalib in PDF.