پھر دل سے آ رہی ہے صدا اس گلی میں چل

پھر دل سے آ رہی ہے صدا اس گلی میں چل

شاید ملے غزل کا پتا اس گلی میں چل

کب سے نہیں ہوا ہے کوئی شعر کام کا

یہ شعر کی نہیں ہے فضا اس گلی میں چل

وہ بام و در وہ لوگ وہ رسوائیوں کے زخم

ہیں سب کے سب عزیز جدا اس گلی میں چل

اس پھول کے بغیر بہت جی اداس ہے

مجھ کو بھی ساتھ لے کے صبا اس گلی میں چل

دنیا تو چاہتی ہے یوں ہی فاصلے رہیں

دنیا کے مشوروں پہ نہ جا اس گلی میں چل

بے نور و بے اثر ہے یہاں کی صدائے ساز

تھا اس سکوت میں بھی مزا اس گلی میں چل

جالبؔ پکارتی ہیں وہ شعلہ نوائیاں

یہ سرد رت یہ سرد ہوا اس گلی میں چل

(2037) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Dil Se Aa Rahi Hai Sada Us Gali Mein Chal In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Phir Dil Se Aa Rahi Hai Sada Us Gali Mein Chal is written by Habib Jalib. Enjoy reading Phir Dil Se Aa Rahi Hai Sada Us Gali Mein Chal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Phir Dil Se Aa Rahi Hai Sada Us Gali Mein Chal by Habib Jalib in PDF.