Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4ec82d0d6988ca95d38f6e8f38c8a8e9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جیون مجھ سے میں جیون سے شرماتا ہوں - حبیب جالب کی شاعری - Darsaal

جیون مجھ سے میں جیون سے شرماتا ہوں

جیون مجھ سے میں جیون سے شرماتا ہوں

مجھ سے آگے جانے والو میں آتا ہوں

جن کی یادوں سے روشن ہیں میری آنکھیں

دل کہتا ہے ان کو بھی میں یاد آتا ہوں

سر سے سانسوں کا ناتا ہے توڑوں کیسے

تم جلتے ہو کیوں جیتا ہوں کیوں گاتا ہوں

تم اپنے دامن میں ستارے بیٹھ کر ٹانکو

اور میں نئے برن لفظوں کو پہناتا ہوں

جن خوابوں کو دیکھ کے میں نے جینا سیکھا

ان کے آگے ہر دولت کو ٹھکراتا ہوں

زہر اگلتے ہیں جب مل کر دنیا والے

میٹھے بولوں کی وادی میں کھو جاتا ہوں

جالبؔ میرے شعر سمجھ میں آ جاتے ہیں

اسی لیے کم رتبہ شاعر کہلاتا ہوں

(1843) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jiwan Mujhse Main Jiwan Se Sharmata Hun In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Jiwan Mujhse Main Jiwan Se Sharmata Hun is written by Habib Jalib. Enjoy reading Jiwan Mujhse Main Jiwan Se Sharmata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Jiwan Mujhse Main Jiwan Se Sharmata Hun by Habib Jalib in PDF.