اس سے کیا چھپ سکے بنائی بات

اس سے کیا چھپ سکے بنائی بات

تاڑ جائے جو دل کی آئی بات

کہئے گزری ہے ایک ساں کس کی

کبھی بگڑی کبھی بن آئی بات

رہے دل میں تو ہے وہ بات اپنی

منہ سے نکلی ہوئی پرائی بات

میں سمجھتا ہوں یہ نئی چالیں

کبھی چھپتی نہیں سکھائی بات

کہہ دیا اپنے دل کو خود بے رحم

چھین لی میرے منہ کی آئی بات

رکھ لیا عاشقوں نے نام وفا

گئی جاں پر نہ جانے پائی بات

رنگ بگڑا ہے ان کی صحبت کا

اب نہیں ہے وہ ابتدائی بات

مجھ سے بے وجہ ہوتے ہو بد ظن

کر کے باور سنی سنائی بات

کیا ہو ان کا مزاج داں کوئی

روٹھنا کھیل ہے لڑائی بات

غیر کا ذکر گر نہ تھا صاحب

میرے آتے ہی کیوں اڑائی بات

دل میں رکھتا ہے خوب سن کے حبیبؔ

چاہے اپنی ہو یا پرائی بات

(711) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us Se Kya Chhup Sake Banai Baat In Urdu By Famous Poet Habeeb Musvi. Us Se Kya Chhup Sake Banai Baat is written by Habeeb Musvi. Enjoy reading Us Se Kya Chhup Sake Banai Baat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habeeb Musvi. Free Dowlonad Us Se Kya Chhup Sake Banai Baat by Habeeb Musvi in PDF.