Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_18b57e02d09097c0a60388e98aa6ad3b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسی کی جبہ سائی سے کبھی گھستا نہیں پتھر - حبیب موسوی کی شاعری - Darsaal

کسی کی جبہ سائی سے کبھی گھستا نہیں پتھر

کسی کی جبہ سائی سے کبھی گھستا نہیں پتھر

وہ چوکھٹ موم کی چوکھٹ ہے یا میری جبیں پتھر

کھلا اب رکھتے ہیں پہلو میں پنہاں نازنیں پتھر

نہ تھا معلوم ہیں قلب بتان و مہ جبیں پتھر

بٹھایا خاتم عزت پہ تیرے نام نامی نے

وگرنہ ہے یہ ظاہر تھا حقیقت میں نگیں پتھر

دکھائے پھر نہ کیوں تاثیر اپنی جذب روحانی

یقیں ہو جائے جب حاجت روا ہے بالیقیں پتھر

تلاش یار میں کیا خار دامن گیر ہمت ہوں

ہوئے نادم ملے جب سد رہ بن کر کہیں پتھر

جو میں اے کوہکن دوں جان شیریں عشق شیریں میں

تو دکھلائے بجائے شیر جوئے آبگیں ادائیوں پتھر

گرا دوں فیض اعجاز نبوت سے وہ مومن ہوں

چھپائیں پھر مخالف گر میان آستیں پتھر

پس مردن رہے قلب و جگر میں گر یہی سوزش

تو لوح سنگ مرمر ہوگی از خود آتشیں پتھر

یہ کہتا ہے کسی نا مہرباں کا مہرباں ہونا

پسیجیں گے تری گرمی سے آہ آتشیں پتھر

گریں ہر سنگ دل پر بجلیاں ایسی حوادث کی

کہ دیتے ہیں گواہی تیری آہ آتشیں پتھر

حبیبؔ آئے کہاں سے تازگی نخل مضامیں میں

جہاں تک دیکھیے ہے یک قلم یہ گل زمیں پتھر

(785) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kisi Ki Jubba-sai Se Kabhi Ghista Nahin Patthar In Urdu By Famous Poet Habeeb Musvi. Kisi Ki Jubba-sai Se Kabhi Ghista Nahin Patthar is written by Habeeb Musvi. Enjoy reading Kisi Ki Jubba-sai Se Kabhi Ghista Nahin Patthar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habeeb Musvi. Free Dowlonad Kisi Ki Jubba-sai Se Kabhi Ghista Nahin Patthar by Habeeb Musvi in PDF.