Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_rtqetbfqvp7hq2agblmudl0hp2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیکھ لو تم خوئے آتش اے قمر شیشہ میں ہے - حبیب موسوی کی شاعری - Darsaal

دیکھ لو تم خوئے آتش اے قمر شیشہ میں ہے

دیکھ لو تم خوئے آتش اے قمر شیشہ میں ہے

عکس داغ مہر کا اتنا اثر شیشہ میں ہے

لوگ کہتے ہیں ترے رخسار تاباں دیکھ کر

شمع ہے فانوس میں یا آب زر شیشہ میں ہے

رات دن رہتی ہے نیت بادۂ گل رنگ میں

یہ پری وہ ہے کہ جو آٹھوں پہر شیشہ میں ہے

ساعد سیمیں سے تیرے اس کو کیا نسبت بھلا

توبہ توبہ کب لطافت اس قدر شیشہ میں ہے

ہوتی ہے غرق عرق کیوں تو سوائے بوئے گل

اور کیا اے بلبل شوریدہ سر شیشہ میں ہے

مے کدہ تیرا رہے آباد خم کی خیر ہو

ہاں پلا دے مجھ کو ساقی جس قدر شیشہ میں ہے

خاک سے میری بھلا کیا وقت کا ہو امتیاز

ہر گھڑی بن کر بگولا منتشر شیشہ میں ہے

یہ گماں ہوتا ہے عکس مہر صہبا دیکھ کر

داغ الفت کو لئے خون جگر شیشہ میں ہے

حضرت واعظ نہ ایسا وقت ہاتھ آئے گا پھر

سب ہیں بے خود تم بھی پی لو کچھ اگر شیشہ میں ہے

کھنچ سکے ہرگز مصور سے نہ تمثال عدم

دیکھ لو تصویر جاناں تا کمر شیشہ میں ہے

تھوڑی تھوڑی راہ میں پی لیں گے گر کم ہے تو کیا

دور ہے مے خانہ یہ زاد سفر شیشہ میں ہے

مے پلا کر مجھ سے کہتے ہیں وہ ہو کر بے حجاب

چڑھ گئی آنکھوں پہ جب عینک نظر شیشہ میں ہے

کیوں نہ زور طبع سب احباب دکھلائیں حبیبؔ

امتحان حسن نظم یک دگر شیشہ میں ہے

(1075) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekh Lo Tum KHu-e-atish Ai Qamar Shishe Mein Hai In Urdu By Famous Poet Habeeb Musvi. Dekh Lo Tum KHu-e-atish Ai Qamar Shishe Mein Hai is written by Habeeb Musvi. Enjoy reading Dekh Lo Tum KHu-e-atish Ai Qamar Shishe Mein Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habeeb Musvi. Free Dowlonad Dekh Lo Tum KHu-e-atish Ai Qamar Shishe Mein Hai by Habeeb Musvi in PDF.