بڑھا دی اک نظر میں تو نے کیا توقیر پتھر کی

بڑھا دی اک نظر میں تو نے کیا توقیر پتھر کی

بنا کحل البصر اللہ رے تقدیر پتھر کی

اسیر زلف کیوں کر چھٹ سکیں گے قید وحشت سے

کہ ہے ہر جادۂ دشت جنوں زنجیر پتھر کی

یہ جلوہ ہے کنشت و دیر میں صانع کی قدرت کا

کہ دعوی خدائی کرتی ہے تصویر پتھر کی

تلاش رزق میں ہو آسیا کی طرح سرگرداں

اگر دانا ہے تو بھی سیکھ لے تدبیر پتھر کی

بتا سنگ جراحت آ کے زخم تیغ ابرو پر

ہوا اچھا ترے عاشق کو دی تعزیر پتھر کی

فسون چشم قاتل سے بنا ہوں سحر کا پتلا

جو چھو لے میری گردن کو تو ہو شمشیر پتھر کی

شب فرقت میں جو سوچے تھے کرتے وہ شکایت کیا

نظر کرتے ہی ان پر بن گئے تصویر پتھر کی

نہ نکلی ہے نہ نکلے گی جمی ہے دل میں جو ان کے

مٹانے سے بھی مٹتی ہے کہیں تحریر پتھر کی

سزائے عشق مژگان بتان سنگ دل پائی

ہوئی بارش ہر اک جانب سے ہم پر تیر پتھر کی

نہ فرق آیا حبیبؔ صابر و شاکر کی راحت میں

بنا دنیا میں قسمت کا لکھا تحریر پتھر کی

(1076) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaDha Di Ek Nazar Mein Tu Ne Kya Tauqir Patthar Ki In Urdu By Famous Poet Habeeb Musvi. BaDha Di Ek Nazar Mein Tu Ne Kya Tauqir Patthar Ki is written by Habeeb Musvi. Enjoy reading BaDha Di Ek Nazar Mein Tu Ne Kya Tauqir Patthar Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habeeb Musvi. Free Dowlonad BaDha Di Ek Nazar Mein Tu Ne Kya Tauqir Patthar Ki by Habeeb Musvi in PDF.