اول اول جس نے ہم کو بھیجے تھے پیغام بہت

اول اول جس نے ہم کو بھیجے تھے پیغام بہت

آخر آخر ہائے اسی نے کر ڈالا بدنام بہت

پائل چھنکے بھی تو کیسے نغمے برسیں بھی تو کیوں

تم بھی ہو مصروف ادھر اور مجھ کو بھی ہیں کام بہت

چور نگر میں قاتل سارے سینہ تانے پھرتے ہیں

ہم ایسے سادہ لوحوں پر آئے ہیں الزام بہت

مانا تجھ کو تاج محل کا ماڈل اچھا لگتا ہے

لیکن یہ بھی کیسے لے دوں اس کے بھی ہیں دام بہت

چبھنے لگتی ہے پھولوں کی نرمی بھی تو کبھی کبھی

کانٹوں میں بھی کیفیؔ صاحب ملتا ہے آرام بہت

(840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Awwal Awwal Jis Ne Hum Ko Bheje The Paigham Bahut In Urdu By Famous Poet Habeeb Kaifi. Awwal Awwal Jis Ne Hum Ko Bheje The Paigham Bahut is written by Habeeb Kaifi. Enjoy reading Awwal Awwal Jis Ne Hum Ko Bheje The Paigham Bahut Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habeeb Kaifi. Free Dowlonad Awwal Awwal Jis Ne Hum Ko Bheje The Paigham Bahut by Habeeb Kaifi in PDF.