کیا بتائیں آپ سے کیا ہستیٔ انسان ہے

کیا بتائیں آپ سے کیا ہستیٔ انسان ہے

آدمی جذبات‌ و احساسات کا طوفان ہے

اشتراکیت مرا دین اور مرا ایمان ہے

کاش موٹر لے سکوں میں یہ مرا ارمان ہے

آہ اس دانش کدے میں کس قدر ہے قحط حسن

جب سے آیا ہوں یہاں بزم نظر ویران ہے

یہ کتابیں ہر طرف ہوں یا بتان منتخب

برگزیدہ ہستیوں کا ایک ہی ارمان ہے

فکر کی دنیا میں کولمبس بنا پھرتا ہوں میں

علم کی پہنائی کا کتنا بڑا فیضان ہے

آج امریکہ میں کل لندن میں پرسوں روس میں

آدمی کی سر بلندی کی یہی پہچان ہے

اس قدر کھائے ہیں یاروں کے بچھڑ جانے کے داغ

دل نہیں اب ایک خاکستر شدہ شمشان ہے

جیسے جیسے بڑھ رہا ہے میرا عہدہ دوستوں

ویسے ویسے روح میری اور بھی ویران ہے

لڑکھڑاتا ٹھوکریں کھاتا کدھر جاتا ہوں میں

ہے اندھیرا گھپ فضا اور دل سنسان ہے

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Bataen Aap Se Kya Hasti-e-insan Hai In Urdu By Famous Poet Gyan Chand. Kya Bataen Aap Se Kya Hasti-e-insan Hai is written by Gyan Chand. Enjoy reading Kya Bataen Aap Se Kya Hasti-e-insan Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gyan Chand. Free Dowlonad Kya Bataen Aap Se Kya Hasti-e-insan Hai by Gyan Chand in PDF.