Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4d4ee84dac4d9746b9755cd2701b2611, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تعاقب - گلزار کی شاعری - Darsaal

تعاقب

صبح سے شام ہوئی اور ہرن مجھ کو چھلاوے دیتا

سارے جنگل میں پریشان کیے گھوم رہا ہے اب تک

اس کی گردن کے بہت پاس سے گزرے ہیں کئی تیر مرے

وہ بھی اب اتنا ہی ہشیار ہے جتنا میں ہوں

اک جھلک دے کے جو گم ہوتا ہے وہ پیڑوں میں

میں وہاں پہنچوں تو ٹیلے پہ کبھی چشمے کے اس پار نظر آتا ہے

وہ نظر رکھتا ہے مجھ پر

میں اسے آنکھ سے اوجھل نہیں ہونے دیتا

کون دوڑائے ہوئے ہے کس کو

کون اب کس کا شکاری ہے پتہ ہی نہیں چلتا

صبح اترا تھا میں جنگل میں

تو سوچا تھا کہ اس شوخ ہرن کو

نیزے کی نوک پہ پرچم کی طرح تان کے میں شہر میں داخل ہوں گا

دن مگر ڈھلنے لگا ہے

دل میں اک خوف سا اب بیٹھ رہا ہے

کہ بالآخر یہ ہرن ہی

مجھے سینگوں پر اٹھائے ہوئے اک غار میں داخل ہوگا

(2412) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Taaqub In Urdu By Famous Poet Gulzar. Taaqub is written by Gulzar. Enjoy reading Taaqub Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Taaqub by Gulzar in PDF.