Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fea404630b844272d42dd958efae38a5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سمے - گلزار کی شاعری - Darsaal

سمے

میں کھنڈروں کی زمیں پہ کب سے بھٹک رہا ہوں

قدیم راتوں کی ٹوٹی قبروں کے میلے کتبے

دنوں کی ٹوٹی ہوئی صلیبیں گری پڑی ہیں

شفق کی ٹھنڈی چتاؤں سے راکھ اڑ رہی ہے

جگہ جگہ گرز وقت کے چور ہو گئے ہیں

جگہ جگہ ڈھیر ہو گئی ہیں عظیم صدیاں

میں کھنڈروں کی زمیں پہ کب سے بھٹک رہا ہوں

یہیں مقدس ہتھیلیوں سے گری ہیں مہندی

شمعوں کی ٹوٹی ہوئی لویں زنگ کھا گئی ہیں

یہیں پہ ماتھوں کی روشنی جل کے بجھ گئی ہیں

سپاٹ چہروں کے خالی پنے کھلے ہوئے ہیں

حرف آنکھوں کے مٹ چکے ہیں

میں کھنڈروں کی زمیں پہ کب سے بھٹک رہا ہوں

یہیں کہیں زندگی کے معنی گرے ہیں اور گر کے کھو گئے ہیں!

(2524) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Samay In Urdu By Famous Poet Gulzar. Samay is written by Gulzar. Enjoy reading Samay Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Samay by Gulzar in PDF.