Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3eda28cd5263ef72e7ae5d6eb6f72d32, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مکان - گلزار کی شاعری - Darsaal

مکان

ایک لڑھکی ہوئی وادی میں

بہت نیچے خلاؤں سے

جہاں دھندلی فضاؤں کا چلن ہے

خستہ سا ایک مکاں مجھ کو وراثت میں ملا ہے

جس طرح سوکھ کے زخموں سے گرا کرتی ہے پپڑی

اس کی دیواروں سے اس طرح سے گرتا ہے پلستر

ایک پاؤں پہ کھڑے سارے ستوں تھک سے گئے ہیں

خوردہ دانتوں کی طرح ہلتی ہیں ہر طاق میں اینٹیں

موچ کھائی ہوئی کچھ کھڑکیاں ترچھی سی کھڑی ہیں

کانچ دھندلائے ہوئے چٹخے ہوئے

پہلے باہر کی طرف کھلتی تھیں افلاک کی جانب

اب یہ اندر بھی نہیں کھلتیں اگر سانس گھٹے

ابرآلود ہیں اب

اور ہواؤں میں بھی سوراخ پڑے ہیں

میرا پیدائشی گھر ہے مجھے رہنا ہے یہیں پر

ایک میلا سا فلک ہے تو مرے سر پہ ابھی تک

ڈرتا ہوں گر نہ پڑے سوتے میں ایک روز کہیں

(2223) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Makan In Urdu By Famous Poet Gulzar. Makan is written by Gulzar. Enjoy reading Makan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Makan by Gulzar in PDF.