ایک خواب
ایک ہی خواب کئی بار یوں ہی دیکھا میں نے
تو نے ساڑی میں اڑس لی ہیں مری چابیاں گھر کی
اور چلی آئی ہے بس یوں ہی مرا ہاتھ پکڑ کر
گھر کی ہر چیز سنبھالے ہوئے اپنائے ہوئے تو
تو مرے پاس مرے گھر پہ مرے ساتھ ہے سونوںؔ
میز پر پھول سجاتے ہوئے دیکھا ہے کئی بار
اور بستر سے کئی بار جگایا بھی ہے تجھ کو
چلتے پھرتے ترے قدموں کی وہ آہٹ بھی سنی ہے
گنگناتی ہوئی نکلی ہے غسل خانے سے جب بھی
اپنے بھیگے ہوئے بالوں سے ٹپکتا ہوا پانی
میرے چہرے پر چھڑک دیتی ہے تو سونوںؔ کی بچی
فرش پر لیٹ گئی ہے تو کبھی روٹھ کے مجھ سے
اور کبھی فرش سے مجھ کو بھی اٹھایا ہے منا کر
تاش کے پتوں پہ لڑتی ہے کبھی کھیل میں مجھ سے
اور کبھی لڑتی بھی ایسے ہے کہ بس کھیل رہی ہے
اور آغوش میں ننھے کو
اور معلوم ہے جب دیکھا تھا یہ خواب تمہارا
اپنے بستر پہ میں اس وقت پڑا جاگ رہا تھا
(2312) ووٹ وصول ہوئے
Ek KHwab In Urdu By Famous Poet Gulzar. Ek KHwab is written by Gulzar. Enjoy reading Ek KHwab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Ek KHwab by Gulzar in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends