Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e2f709832b4f61f358e5a3ad30260991, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک دور - گلزار کی شاعری - Darsaal

ایک دور

چاند کیوں ابر کی اس میلی سی گٹھری میں چھپا تھا

اس کے چھپتے ہی اندھیروں کے نکل آئے تھے ناخن

اور جنگل سے گزرتے ہوئے معصوم مسافر

اپنے چہروں کو کھرونچوں سے بچانے کے لیے چیخ پڑے تھے

چاند کیوں ابر کی اس میلی سی گٹھری میں چھپا تھا

اس کے چھپتے ہی اتر آئے تھے شاخوں سے لٹکتے ہوئے

آسیب تھے جتنے

اور جنگل سے گزرتے ہوئے رہ گیروں نے گردن میں اترتے

ہوئے دانتوں سے سنا تھا

پار جانا ہے تو پینے کو لہو دینا پڑے گا

چاند کیوں ابر کی اس میلی سی گٹھری میں چھپا تھا

خون سے لتھڑی ہوئی رات کے رہ گیروں نے دو زانو پہ گر کر،

''روشنی، ،روشنی''! چلایا تھا، دیکھا تھا فلک کی جانب،

چاند نے گٹھری سے ایک ہاتھ نکالا تھا، دکھایا تھا چمکتا ہوا خنجر

(2117) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Daur In Urdu By Famous Poet Gulzar. Ek Daur is written by Gulzar. Enjoy reading Ek Daur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Ek Daur by Gulzar in PDF.