Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fea7c745ffe22682304a8d4b7698de58, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بوسکی - گلزار کی شاعری - Darsaal

بوسکی

وقت کو آتے نہ جاتے نہ گزرتے دیکھا

نہ اترتے ہوئے دیکھا کبھی الہام کی صورت

جمع ہوتے ہوئے اک جگہ مگر دیکھا ہے

شاید آیا تھا وہ خوابوں سے دبے پاؤں ہی

اور جب آیا خیالوں کو بھی احساس نہ تھا

آنکھ کا رنگ طلوع ہوتے ہوئے دیکھا جس دن

میں نے چوما تھا مگر وقت کو پہچانا نہ تھا

چند تتلائے ہوئے بولوں میں آہٹ بھی سنی

دودھ کا دانت گرا تھا تو وہاں بھی دیکھا

بوسکی بیٹی مری چکنی سی ریشم کی ڈلی

لپٹی لپٹائی ہوئی ریشمی تانگوں میں پڑی تھی

مجھ کو احساس نہیں تھا کہ وہاں وقت پڑا ہے

پالنا کھول کے جب میں نے اتارا تھا اسے بستر پر

لوری کے بولوں سے اک بار چھوا تھا اس کو

بڑھتے ناخونوں میں ہر بار تراشا بھی تھا

چوڑیاں چڑھتی اترتی تھیں کلائی پہ مسلسل

اور ہاتھوں سے اترتی کبھی چڑھتی تھیں کتابیں

مجھ کو معلوم نہیں تھا کہ وہاں وقت لکھا ہے

وقت کو آتے نہ جاتے نہ گزرتے دیکھا

جمع ہوتے ہوئے دیکھا مگر اس کو میں نے

اس برس بوسکی اٹھارہ برس کی ہوگی

(1828) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Boski In Urdu By Famous Poet Gulzar. Boski is written by Gulzar. Enjoy reading Boski Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Boski by Gulzar in PDF.