Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_14b0df5f9b09998089bb1c4b882fe3c3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اوس پڑی تھی رات بہت اور کہرہ تھا گرمائش پر - گلزار کی شاعری - Darsaal

اوس پڑی تھی رات بہت اور کہرہ تھا گرمائش پر

اوس پڑی تھی رات بہت اور کہرہ تھا گرمائش پر

سیلی سی خاموشی میں آواز سنی فرمائش پر

فاصلے ہیں بھی اور نہیں بھی ناپا تولا کچھ بھی نہیں

لوگ بضد رہتے ہیں پھر بھی رشتوں کی پیمائش پر

منہ موڑا اور دیکھا کتنی دور کھڑے تھے ہم دونوں

آپ لڑے تھے ہم سے بس اک کروٹ کی گنجائش پر

کاغذ کا اک چاند لگا کر رات اندھیری کھڑکی پر

دل میں کتنے خوش تھے اپنی فرقت کی آرائش پر

دل کا حجرہ کتنی بار اجڑا بھی اور بسایا بھی

ساری عمر کہاں ٹھہرا ہے کوئی ایک رہائش پر

دھوپ اور چھاؤں بانٹ کے تم نے آنگن میں دیوار چنی

کیا اتنا آسان ہے زندہ رہنا اس آسائش پر

شاید تین نجومی میری موت پہ آ کر پہنچیں گے

ایسا ہی اک بار ہوا تھا عیسیٰ کی پیدائش پر

(2580) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Os PaDi Thi Raat Bahut Aur Kohra Tha Garmaish Par In Urdu By Famous Poet Gulzar. Os PaDi Thi Raat Bahut Aur Kohra Tha Garmaish Par is written by Gulzar. Enjoy reading Os PaDi Thi Raat Bahut Aur Kohra Tha Garmaish Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Os PaDi Thi Raat Bahut Aur Kohra Tha Garmaish Par by Gulzar in PDF.