Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cb0f959f6cdf8c1cf1a0e15aef91b4df, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھلی کتاب کے صفحے الٹتے رہتے ہیں - گلزار کی شاعری - Darsaal

کھلی کتاب کے صفحے الٹتے رہتے ہیں

کھلی کتاب کے صفحے الٹتے رہتے ہیں

ہوا چلے نہ چلے دن پلٹتے رہتے ہیں

بس ایک وحشت منزل ہے اور کچھ بھی نہیں

کہ چند سیڑھیاں چڑھتے اترتے رہتے ہیں

مجھے تو روز کسوٹی پہ درد کستا ہے

کہ جاں سے جسم کے بخیے ادھڑتے رہتے ہیں

کبھی رکا نہیں کوئی مقام صحرا میں

کہ ٹیلے پاؤں تلے سے سرکتے رہتے ہیں

یہ روٹیاں ہیں یہ سکے ہیں اور دائرے ہیں

یہ ایک دوجے کو دن بھر پکڑتے رہتے ہیں

بھرے ہیں رات کے ریزے کچھ ایسے آنکھوں میں

اجالا ہو تو ہم آنکھیں جھپکتے رہتے ہیں

(3357) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khuli Kitab Ke Safhe UlaTte Rahte Hain In Urdu By Famous Poet Gulzar. Khuli Kitab Ke Safhe UlaTte Rahte Hain is written by Gulzar. Enjoy reading Khuli Kitab Ke Safhe UlaTte Rahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Khuli Kitab Ke Safhe UlaTte Rahte Hain by Gulzar in PDF.