Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1ec9e2550397417262b14b772bf46dc0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کانچ کے پیچھے چاند بھی تھا اور کانچ کے اوپر کائی بھی - گلزار کی شاعری - Darsaal

کانچ کے پیچھے چاند بھی تھا اور کانچ کے اوپر کائی بھی

کانچ کے پیچھے چاند بھی تھا اور کانچ کے اوپر کائی بھی

تینوں تھے ہم وہ بھی تھے اور میں بھی تھا تنہائی بھی

یادوں کی بوچھاروں سے جب پلکیں بھیگنے لگتی ہیں

سوندھی سوندھی لگتی ہے تب ماضی کی رسوائی بھی

دو دو شکلیں دکھتی ہیں اس بہکے سے آئینے میں

میرے ساتھ چلا آیا ہے آپ کا اک سودائی بھی

کتنی جلدی میلی کرتا ہے پوشاکیں روز فلک

صبح ہی رات اتاری تھی اور شام کو شب پہنائی بھی

خاموشی کا حاصل بھی اک لمبی سی خاموشی تھی

ان کی بات سنی بھی ہم نے اپنی بات سنائی بھی

کل ساحل پر لیٹے لیٹے کتنی ساری باتیں کیں

آپ کا ہنکارا نہ آیا چاند نے بات کرائی بھی

(2961) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kanch Ke Pichhe Chand Bhi Tha Aur Kanch Ke Upar Kai Bhi In Urdu By Famous Poet Gulzar. Kanch Ke Pichhe Chand Bhi Tha Aur Kanch Ke Upar Kai Bhi is written by Gulzar. Enjoy reading Kanch Ke Pichhe Chand Bhi Tha Aur Kanch Ke Upar Kai Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Kanch Ke Pichhe Chand Bhi Tha Aur Kanch Ke Upar Kai Bhi by Gulzar in PDF.