دکھائی دیتے ہیں دھند میں جیسے سائے کوئی

دکھائی دیتے ہیں دھند میں جیسے سائے کوئی

مگر بلانے سے وقت لوٹے نہ آئے کوئی

مرے محلے کا آسماں سونا ہو گیا ہے

بلندیوں پہ اب آ کے پیچے لڑائے کوئی

وہ زرد پتے جو پیڑ سے ٹوٹ کر گرے تھے

کہاں گئے بہتے پانیوں میں بلائے کوئی

ضعیف برگد کے ہاتھ میں رعشہ آ گیا ہے

جٹائیں آنکھوں پہ گر رہی ہیں اٹھائے کوئی

مزار پہ کھول کر گریباں دعائیں مانگیں

جو آئے اب کے تو لوٹ کر پھر نہ جائے کوئی

(2295) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dikhai Dete Hain Dhund Mein Jaise Sae Koi In Urdu By Famous Poet Gulzar. Dikhai Dete Hain Dhund Mein Jaise Sae Koi is written by Gulzar. Enjoy reading Dikhai Dete Hain Dhund Mein Jaise Sae Koi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Dikhai Dete Hain Dhund Mein Jaise Sae Koi by Gulzar in PDF.