Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6b3e96414bfe81782cf9fd5466cb5541, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یاد نہیں ہے - گلناز کوثر کی شاعری - Darsaal

یاد نہیں ہے

دھیرے دھیرے بہنے والی

ایک سلونی شام عجب تھی

الجھی سلجھی خاموشی کی

نرم تہوں میں

سلوٹ سلوٹ بھید چھپا تھا

سردیلی مخمور ہوا میں

میٹھا میٹھا لمس گھلا تھا

دھیرے دھیرے

خواب کی گیلی ریت پہ اترے

درد کے منظر پگھل رہے تھے

خواہش کے گمنام جزیرے

ساحل پر پھیلی خوشبو کے

مرغولوں کو نگل رہے تھے

دھیرے دھیرے

جانے کون سے موسم کے

دو پھول کھلے تھے

شہد بھری سرگوشی سن کر

جھکے جھکے سے

ہونٹ ہنسے تھے

بڑھنے لگا تھا ایک انوکھا

سن سن کرتا

بے کل نغمہ

یاد نہیں ہے

کہاں گرے تھے

میری بالی

اس کا چشمہ

(982) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Gulnaz Kausar. Yaad Nahin Hai is written by Gulnaz Kausar. Enjoy reading Yaad Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulnaz Kausar. Free Dowlonad Yaad Nahin Hai by Gulnaz Kausar in PDF.