رات ہر بار لیے

رات ہر بار لیے

خوف کے خالی پیکر

خوں مرا مانگنے

بے خوف چلی آتی ہے

اور جلتی ہوئی آنکھوں کے

تحیر کے تلے

ایک سناٹا

بہت شور کیا کرتا ہے

کچھ تو کٹتا ہے

تڑپتا ہے

بہاتا ہے لہو

اور کھل جاتے ہیں

ریشوں کے پرانے بخیے

رات ہر بار مری

جاگتی پلکیں چن کر

اندھے گمنام دریچوں پہ

سجا جاتی ہے

اور دھندلائے ہوئے

گرد زدہ رستوں میں

ایک آہٹ کا سرا ہے

جو نہیں ملتا ہے

آسماں گیلی چٹانوں پہ

ٹکائے چہرہ

سسکیاں لیتا ہے

سہمے ہوئے بچے کی طرح

اور دریچوں پہ دھری

کانپتی پلکیں میری

گل زمینوں کے نئے

خواب بنا کرتی ہیں

(987) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Har Bar Liye In Urdu By Famous Poet Gulnaz Kausar. Raat Har Bar Liye is written by Gulnaz Kausar. Enjoy reading Raat Har Bar Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulnaz Kausar. Free Dowlonad Raat Har Bar Liye by Gulnaz Kausar in PDF.