درد

سرسراہٹ ہے

نہ آہٹ ہے

نہ ہلچل

نہ چبھن

درد چپ چاپ

کسی دھیمی ندی کی صورت

سانس لیتی ہوئی

گانٹھوں میں

اتر آیا ہے

کتنے برسوں کی

ریاضت سے

ہنر مندی سے

ایسے بکھرے ہوئے

ریشوں کو سمیٹا ہے مگر

اور ہر بار

ہر اک بار

بہت جتنوں سے

جسم کو جان سے

جوڑا ہے مگر

بے سبب سانس کی کٹتی ڈوری

کب سے تھامے ہوئے

بیٹھے ہیں مگر

آج نہیں

یا کہیں درد تھمے

اور سکوں مل جائے

یا کوئی گانٹھ کھلے

اور قرار آ جائے

(1021) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dard In Urdu By Famous Poet Gulnaz Kausar. Dard is written by Gulnaz Kausar. Enjoy reading Dard Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulnaz Kausar. Free Dowlonad Dard by Gulnaz Kausar in PDF.