شاید ابھی کمی سی مسیحائیوں میں ہے

شاید ابھی کمی سی مسیحائیوں میں ہے

جو درد ہے وہ روح کی گہرائیوں میں ہے

جس کو کبھی خیال کا پیکر نہ مل سکا

وہ عکس میرے ذہن کی رعنائیوں میں ہے

کل تک تو زندگی تھی تماشا بنی ہوئی

اور آج زندگی بھی تماشائیوں میں ہے

ہے کس لیے یہ وسعت دامان التفات

دل کا سکون تو انہی تنہائیوں میں ہے

یہ دشت آرزو ہے یہاں ایک ایک دل

تجھ کو خبر بھی ہے ترے سودائیوں میں ہے

تنہا نہیں ہے اے شب گریاں دئیے کی لو

یادوں کی ایک شام بھی پرچھائیوں میں ہے

گلنارؔ مصلحت کی زباں میں نہ بات کر

وہ زہر پی کے دیکھ جو سچائیوں میں ہے

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shayad Abhi Kami Si Masihaiyon Mein Hai In Urdu By Famous Poet Gulnar Aafreen. Shayad Abhi Kami Si Masihaiyon Mein Hai is written by Gulnar Aafreen. Enjoy reading Shayad Abhi Kami Si Masihaiyon Mein Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulnar Aafreen. Free Dowlonad Shayad Abhi Kami Si Masihaiyon Mein Hai by Gulnar Aafreen in PDF.