Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7ed7a13a54e2c93e6b0860116a9bb176, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جفائے دل شکن - غلام دستگیر مبین کی شاعری - Darsaal

جفائے دل شکن

یہ نئی ہے گردش چرخ کہن

دشمن جاں ہے جفائے دل شکن

وہ بلا آئی گئی ہے دل پہ بن

اب نہیں ہے ہائے جائے دم زدن

پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن

لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن

پہلے محشر سے قیامت آ گئی

حشر کے سر پر مصیبت آ گئی

لب پہ گردوں کے شکایت آ گئی

جان پر افسوس آفت آ گئی

پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن

لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن

لٹ گیا اسباب چھوڑا سب نے گھر

اب ہے صحرائے مصیبت کا سفر

حال بد پر اپنے ہر دم ہے نظر

اس مصیبت کی نہ تھی اصلاً خبر

پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن

لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن

مفلسی کی ہر طرف اب ہے پکار

مال کو روتے ہیں اپنے مال دار

غم ہے کھانے کے لیے لیل و نہار

آب کی جا اشک دے ہے چشم زار

پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن

لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن

پاؤں میں جوتی نہ سر پر ہے کلاہ

تن ہے عریاں ساری خلقت ہے تباہ

ہے فلک کے ظلم پر سب کے نگاہ

خستہ دل اللہ سے ہیں داد خواہ

پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن

لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن

ہے قیامت کا نمونہ دیکھ لو

کچھ نہ بیٹے کی خبر ہے باپ کو

بھائی کی بھائی کو کب ہے جستجو

باغ عالم میں نہیں الفت کی بو

پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن

لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن

فرش گل کی جا ہے بستر خار کا

رنگ فق ہے ہر جگر افگار کا

صدمہ ہے اندوہ کے آزار کا

دل فسردہ حال ہے بیمار کا

پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن

لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن

خواب ہائے عیش کو کیا ہو گیا

یہ ہی افسانہ ہے کیا تھا کیا ہوا

کیا کیا تو نے یہ چرخ پر جفا

یہ ستم تھا اے ستم گر کب روا

پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن

لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن

آہ بر لب چشم پر نم زرد رو

ہے پریشانی قیامت مو بہ مو

ہائے ہائے کی صدا ہے چار سو

خاک میں سب کی ملی ہے آبرو

پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن

لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن

شہر تھا یہ ثانئ خلد بریں

اس چمن کے گل ہوئے صحرا نشیں

ہو گئی ویران دہلی کی زمیں

اس ستم پر دل ہے روتا اے مبیںؔ

پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن

لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن

(909) ووٹ وصول ہوئے

غلام دستگیر مبین کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Jafa-e-dil-shikan In Urdu By Famous Poet Gulam Dastgeer Mubeen. Jafa-e-dil-shikan is written by Gulam Dastgeer Mubeen. Enjoy reading Jafa-e-dil-shikan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulam Dastgeer Mubeen. Free Dowlonad Jafa-e-dil-shikan by Gulam Dastgeer Mubeen in PDF.