Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_79e8f1db3c267dbea7612a88fafea9bd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
طوفان سمندر کے نہ دریا کے بھنور دیکھ - گہر خیرآبادی کی شاعری - Darsaal

طوفان سمندر کے نہ دریا کے بھنور دیکھ

طوفان سمندر کے نہ دریا کے بھنور دیکھ

ساحل کی تمنا ہے تو موجوں کا سفر دیکھ

خوشیوں کا خزینہ تہہ دامان الم ہے

گزرے شب تاریک تو پھر نور سحر دیکھ

اڑ جانا فلک تک کوئی مشکل نہیں لیکن

سورج کے تمازت سے جھلس جائیں نہ پر دیکھ

معراج ہے معراج ترے ذوق نظر کی

ہر منظر دل کش یہی کہتا ہے ادھر دیکھ

چشمے ہیں نہ دریا نہ سمندر ہے نہ جھیلیں

ہے پیاس کہ عالم ہیں سرابوں کا سفر دیکھ

ٹکرائیں تو صحراؤں میں بھی آگ لگا دیں

پوشیدہ رگ سنگ میں ہیں کتنے شرر دیکھ

تو نے تو مری سمت سے منہ موڑ لیا ہے

اب ہوتی ہے کس طرح مری عمر بسر دیکھ

تو اپنی حفاظت کی دعا مانگ چکا ہے

اب بیٹھ کے خلوت میں دعاؤں کا اثر دیکھ

اس کار گہہ دہر میں اے رحمت عالم

اک میں ہی نہیں سب ہیں ترے دست نگر دیکھ

کیا تہ میں سمندر کی گہرؔ ڈھونڈ رہا ہے

میری صدف چشم میں اشکوں کے گہرؔ دیکھ

(955) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tufan Samundar Ke Na Dariya Ke Bhanwar Dekh In Urdu By Famous Poet Guhar Khairabadi. Tufan Samundar Ke Na Dariya Ke Bhanwar Dekh is written by Guhar Khairabadi. Enjoy reading Tufan Samundar Ke Na Dariya Ke Bhanwar Dekh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Guhar Khairabadi. Free Dowlonad Tufan Samundar Ke Na Dariya Ke Bhanwar Dekh by Guhar Khairabadi in PDF.