Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b01e9ab90088b58fd5cb5109ce0e3f25, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تاریکیوں میں اپنی ضیا چھوڑ جاؤں گا - گہر خیرآبادی کی شاعری - Darsaal

تاریکیوں میں اپنی ضیا چھوڑ جاؤں گا

تاریکیوں میں اپنی ضیا چھوڑ جاؤں گا

گزروں گا میں تو نقش وفا چھوڑ جاؤں گا

دنیا کے لوگ سنتے رہیں گے تمام عمر

لفظوں میں اپنے دل کی صدا چھوڑ جاؤں گا

اپنے لہو سے پھول کھلا کر حیات کے

ہر سمت خوشبوؤں کی فضا چھوڑ جاؤں گا

رکھیں گی یاد حسن کی رعنائیاں مجھے

وہ گلستاں میں رنگ نیا چھوڑ جاؤں گا

ہر اک قدم بنے گی جو تہذیب کی مثال

وہ زندگی کی طرز ادا چھوڑ جاؤں گا

سینچے گا پھر چمن میں اسے میرے بعد کون

جس پیڑ کو یہاں میں ہرا چھوڑ جاؤں گا

یہ سوچتا ہوں جب کبھی ہوگا مرا سفر

کیا کیا میں لے کے جاؤں گا کیا چھوڑ جاؤں گا

ترکے میں کچھ بھی چھوڑوں نہ چھوڑوں یہاں مگر

بچوں کے حق میں اپنی دعا چھوڑ جاؤں گا

پہنچے گا فیض جس سے زمانے کو اے گہرؔ

علم و ہنر کی میں وہ گھٹا چھوڑ جاؤں گا

(1215) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tarikiyon Mein Apni Ziya ChhoD Jaunga In Urdu By Famous Poet Guhar Khairabadi. Tarikiyon Mein Apni Ziya ChhoD Jaunga is written by Guhar Khairabadi. Enjoy reading Tarikiyon Mein Apni Ziya ChhoD Jaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Guhar Khairabadi. Free Dowlonad Tarikiyon Mein Apni Ziya ChhoD Jaunga by Guhar Khairabadi in PDF.