تاریکیوں میں اپنی ضیا چھوڑ جاؤں گا

تاریکیوں میں اپنی ضیا چھوڑ جاؤں گا

گزروں گا میں تو نقش وفا چھوڑ جاؤں گا

دنیا کے لوگ سنتے رہیں گے تمام عمر

لفظوں میں اپنے دل کی صدا چھوڑ جاؤں گا

اپنے لہو سے پھول کھلا کر حیات کے

ہر سمت خوشبوؤں کی فضا چھوڑ جاؤں گا

رکھیں گی یاد حسن کی رعنائیاں مجھے

وہ گلستاں میں رنگ نیا چھوڑ جاؤں گا

ہر اک قدم بنے گی جو تہذیب کی مثال

وہ زندگی کی طرز ادا چھوڑ جاؤں گا

سینچے گا پھر چمن میں اسے میرے بعد کون

جس پیڑ کو یہاں میں ہرا چھوڑ جاؤں گا

یہ سوچتا ہوں جب کبھی ہوگا مرا سفر

کیا کیا میں لے کے جاؤں گا کیا چھوڑ جاؤں گا

ترکے میں کچھ بھی چھوڑوں نہ چھوڑوں یہاں مگر

بچوں کے حق میں اپنی دعا چھوڑ جاؤں گا

پہنچے گا فیض جس سے زمانے کو اے گہرؔ

علم و ہنر کی میں وہ گھٹا چھوڑ جاؤں گا

(1201) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tarikiyon Mein Apni Ziya ChhoD Jaunga In Urdu By Famous Poet Guhar Khairabadi. Tarikiyon Mein Apni Ziya ChhoD Jaunga is written by Guhar Khairabadi. Enjoy reading Tarikiyon Mein Apni Ziya ChhoD Jaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Guhar Khairabadi. Free Dowlonad Tarikiyon Mein Apni Ziya ChhoD Jaunga by Guhar Khairabadi in PDF.