Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bbf3860890f1f02c66c2cebc51d22acc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم وفا کا عوض جفا سمجھے - گویا فقیر محمد کی شاعری - Darsaal

تم وفا کا عوض جفا سمجھے

تم وفا کا عوض جفا سمجھے

اے بتو تم سے بس خدا سمجھے

پان کھا کر جو آئے مقتل میں

کیا شہیدوں کا خون بہا سمجھے

سر قلم کرنے کا تھا خط میں جو حال

اس کا مضمون ہم جدا سمجھے

کب وہ تلووں سے آنکھیں ملنے دے

جو کہ مژگاں کو خار پا سمجھے

ہو گیا جب قلم ہمارا سر

اپنی قسمت کا تب لکھا سمجھے

دوڑے کیا ہو کے خوش سوئے مقتل

اس کے ہم گھر کا راستہ سمجھے

کسی صورت سے ہم کو آنے دے

کاش دروازے کا گدا سمجھے

یاد دنداں میں جو بہا آنسو

اس کو ہم در بے بہا سمجھے

چاندنی پر وہ پھر رکھے نہ قدم

ہم فقیروں کا بوریا سمجھے

تیری ابرو کو جو ہلال کہا

ماہ نو سے بھی کچھ سوا سمجھے

مروں تو وہ جواب نامہ لکھے

خط نہ آنے کا مدعا سمجھے

ہاتھ اٹھا کر لگا جو کوسنے وہ

واہ رے ہم اسے دعا سمجھے

جو ہے بیگانہ آشنا ہے وہ

ہم جو کہتے ہیں کوئی کیا سمجھے

ہم کو نظروں سے پیستی ہیں آپ

چشم بد دور توتیا سمجھے

جب سے اوس کوچے میں قدم رکھا

کیمیا کو بھی خاک پا سمجھے

تجھ کو او نوجواں کہا بے مثل

آج معنی لا فتا سمجھے

ہم نے جب دیکھی چاندنی چھٹکی

تیری اتری ہوئی قبا سمجھے

کاسۂ ماہ جب سے دیکھ لیا

تب سے گردوں کو ہم گدا سمجھے

اپنے فہمید پوچھ مت گویاؔ

کچھ نہ سمجھے یہ بارہا سمجھے

(833) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Wafa Ka Ewaz Jafa Samjhe In Urdu By Famous Poet Goya Faqir Mohammad. Tum Wafa Ka Ewaz Jafa Samjhe is written by Goya Faqir Mohammad. Enjoy reading Tum Wafa Ka Ewaz Jafa Samjhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Goya Faqir Mohammad. Free Dowlonad Tum Wafa Ka Ewaz Jafa Samjhe by Goya Faqir Mohammad in PDF.