Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b18ac51a4065f0c428d7c1b3ddf67503, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صبح کاذب - گوپال متل کی شاعری - Darsaal

صبح کاذب

یہ جو اک نور کی ہلکی سی کرن پھوٹی ہے

کون کہتا ہے اسے صبح درخشاں اے دوست

مجھ کو احساس ہے باقی ہے شب تار بھی

لیکن اے دوست مجھے رقص تو کر لینے دے

کم سے کم نور نے الٹا تو ہے اک بار نقاب

ایک لمحے کو تو ٹوٹا ہے طلسم شب تار

اس سے ثابت تو ہوا صبح بھی ہو سکتی ہے

پردۂ ظلمت شب چاک بھی ہو سکتا ہے

صبح کاذب بھی تو ہے اصل میں دیباچۂ صبح

صبح کاذب بھی تو ہے صبح درخشاں کی نوید

ایک اعلان کہ ہنگام وداع شب ہے

قافلہ نور سحر کا ہے بہت ہی نزدیک

جلد ہونے کو ہے خورشید درخشاں کی نمود

(1306) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh-e-kazib In Urdu By Famous Poet Gopal Mittal. Subh-e-kazib is written by Gopal Mittal. Enjoy reading Subh-e-kazib Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gopal Mittal. Free Dowlonad Subh-e-kazib by Gopal Mittal in PDF.