Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0d6624a69c43253ce960b50d57d536a4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہ در گفتن نمی آید - گوپال متل کی شاعری - Darsaal

کہ در گفتن نمی آید

مری جاں گو تجھے دل سے بھلایا جا نہیں سکتا

مگر یہ بات میں اپنی زباں پر لا نہیں سکتا

تجھے اپنا بنانا موجب راحت سمجھ کر بھی

تجھے اپنا بنا لوں یہ تصور لا نہیں سکتا

ہوا ہے بارہا احساس مجھ کو اس حقیقت کا

ترے نزدیک رہ کر بھی میں تجھ کو پا نہیں سکتا

مرے دست ہوس کی دسترس ہے جسم تک تیرے

سمجھتا ہوں کہ تیرے دل پہ قبضہ پا نہیں سکتا

ترے دل کی تمنا بھی کروں تو کس بھروسے پر

میں خود درگاہ میں تیری یہ تحفہ لا نہیں سکتا

مری مجبوریوں کو بھی بہت کچھ دخل ہے اس میں

تجھی کو مورد الزام میں ٹھہرا نہیں سکتا

میں تجھ سے بڑھ کے اپنی آبرو کو پیار کرتا ہوں

میں اپنے عزت و ناموس کو ٹھکرا نہیں سکتا

ترے ماحول کی پستی کا طعنہ دوں تجھے کیوں کر

میں خود ماحول سے اپنے رہائی پا نہیں سکتا

(802) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ki Dar Guftan Nami Aayad In Urdu By Famous Poet Gopal Mittal. Ki Dar Guftan Nami Aayad is written by Gopal Mittal. Enjoy reading Ki Dar Guftan Nami Aayad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gopal Mittal. Free Dowlonad Ki Dar Guftan Nami Aayad by Gopal Mittal in PDF.