Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b516c1f64882bb65c60466e9e2a83898, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیے سے لو نہیں پندار لے کر جا رہی ہے - غزالہ شاہد کی شاعری - Darsaal

دیے سے لو نہیں پندار لے کر جا رہی ہے

دیے سے لو نہیں پندار لے کر جا رہی ہے

ہوا اب صبح کے آثار لے کر جا رہی ہے

ہمیشہ نوچ لیتی تھی خزاں شاخوں سے پتے

مگر اس بار تو اشجار لے کر جا رہی ہے

میں گھر سے جا رہا ہوں اور لکھتا جا رہا ہوں

جہاں تک خواہش دیدار لے کر جا رہی ہے

خلا میں غیب کی آواز نے چھوڑا ہے مجھ کو

میں سمجھا تھا مجھے اس پار لے کر جا رہی ہے

مجھے اس نیند کے ماتھے کا بوسہ ہو عنایت

جو مجھ سے خواب کا آزار لے کر جا رہی ہے

یہاں پر رات کو اچھا نہیں کہتا ہے کوئی

سو اپنے کاسہ و دینار لے کر جا رہی ہے

تماشے کے سبھی کردار مارے جا چکے ہیں

کہانی صرف اک تلوار لے کر جا رہی ہے

(814) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Diye Se Lau Nahin Pindar Le Kar Ja Rahi Hai In Urdu By Famous Poet Ghzala Shahid. Diye Se Lau Nahin Pindar Le Kar Ja Rahi Hai is written by Ghzala Shahid. Enjoy reading Diye Se Lau Nahin Pindar Le Kar Ja Rahi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghzala Shahid. Free Dowlonad Diye Se Lau Nahin Pindar Le Kar Ja Rahi Hai by Ghzala Shahid in PDF.