مجھ کو غریب اور قرض دار دیکھ کر
مجھ کو غریب اور قرض دار دیکھ کر
مجھ سے وہ دور ہے مجھے بیکار دیکھ کر
پیدل ہمیں جو دیکھ کے کتراتے تھے کبھی
اب لفٹ مانگتے ہیں وہی کار دیکھ کر
عشاق سارے مر گئے ان کے تو دیکھیے
پچھتا رہے ہیں اب ہمیں بیمار دیکھ کر
اب رہنمائی کرنے سے کترا رہے ہیں سب
مشہور رہنا کو سر دار دیکھ کر
کل رات اس نے باجی بھی معشوق کو کہا
اس گھر میں اس کی اما کو بیدار دیکھ کر
مفلس تھا جب گلی میں بھی گھسنے نہیں دیا
اب رشتہ دے رہے ہیں وہی کار دیکھ کر
جب تم حسین تھے تو کبھی بات تک نہ کی
اب رو رہے ہو ضعف کے آثار دیکھ کر
نکلا سنگھار خانے سے تو بن سنور کے یوں
میں ڈر گیا تھا کل تجھے اے یار دیکھ کر
اچھا ہے کوئی تو کرے آپس میں تانک جھانک
کیوں جل رہا ہے بے وجہ تو پیار دیکھ کر
وامقؔ کبھی تو ہم بھی بہت ہی شریف تھے
بگڑا ہے یہ مزاج وی سی آر دیکھ کر
(725) ووٹ وصول ہوئے
Mujhko Gharib Aur Qaraz-dar Dekh Kar In Urdu By Famous Poet Ghulam Mohammad Vamiq. Mujhko Gharib Aur Qaraz-dar Dekh Kar is written by Ghulam Mohammad Vamiq. Enjoy reading Mujhko Gharib Aur Qaraz-dar Dekh Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Mohammad Vamiq. Free Dowlonad Mujhko Gharib Aur Qaraz-dar Dekh Kar by Ghulam Mohammad Vamiq in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends