Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_50e9a18216a97b1a84126e7a0265905f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دعا اور بد دعا کے درمیاں - غلام محمد قاصر کی شاعری - Darsaal

دعا اور بد دعا کے درمیاں

دعا اور بد دعا کے درمیاں جب رابطے کا پل نہیں ٹوٹا

تو میں کس طرح پہنچا بددعائیں دینے والوں میں

میں ان کی ہمنوائی پر ہوا مامور

ہم آواز ہوں ان کا

کہ جن کے نامۂ اعمال میں ان بد دعاؤں کے سوا کچھ بھی نہیں

ان کے کہے پر آج تک بادل نہیں برسے

کبھی موسم نہیں بدلے

کوئی طوفاں، کوئی سیلاب ان کی آرزوؤں سے نہیں پلٹا

یہ ناداں، سارے مقتولوں کی فہرستیں اٹھائے آسماں کو دیکھتے ہیں

اور سمجھتے ہیں کہ دنیا ان کے نام اور شکل و صورت بھول جائے گی

وگرنہ قاتلوں کو خودکشی کرنا پڑے گی

اور یہ اتنے بہادر بھی نہیں ہوتے

تو جب تک آسمانوں اور ہمارے درمیاں حائل

ہجوم قاتلاں چھٹتا نہیں ہٹتا نہیں پردہ

دعا اور بد دعا کے لفظ ہم معنی رہیں گے

اب دعائے زندگی قاتل کو دیں

یا بد دعا خود کو

(1050) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dua Aur Bad-dua Ke Darmiyan In Urdu By Famous Poet Ghulam Mohammad Qasir. Dua Aur Bad-dua Ke Darmiyan is written by Ghulam Mohammad Qasir. Enjoy reading Dua Aur Bad-dua Ke Darmiyan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Mohammad Qasir. Free Dowlonad Dua Aur Bad-dua Ke Darmiyan by Ghulam Mohammad Qasir in PDF.