Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cc471ce1280bc109bffc379e7bdc6fcb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظر نظر میں ادائے جمال رکھتے تھے - غلام محمد قاصر کی شاعری - Darsaal

نظر نظر میں ادائے جمال رکھتے تھے

نظر نظر میں ادائے جمال رکھتے تھے

ہم ایک شخص کا کتنا خیال رکھتے تھے

جبیں پہ آنے نہ دیتے تھے اک شکن بھی کبھی

اگرچہ دل میں ہزاروں ملال رکھتے تھے

خوشی اسی کی ہمیشہ نظر میں رہتی تھی

اور اپنی قوت غم بھی بحال رکھتے تھے

بس اشتیاق تکلم میں بارہا ہم لوگ

جواب دل میں زباں پر سوال رکھتے تھے

اسی سے کرتے تھے ہم روز و شب کا اندازہ

زمیں پہ رہ کے وہ سورج کی چال رکھتے تھے

جنوں کا جام محبت کی مے خرد کا خمار

ہمیں تھے وہ جو یہ سارے کمال رکھتے تھے

چھپا کے اپنی سسکتی سلگتی سوچوں سے

محبتوں کے عروج و زوال رکھتے تھے

کچھ ان کا حسن بھی تھا ماورا مثالوں سے

کچھ اپنا عشق بھی ہم بے مثال رکھتے تھے

خطا نہیں جو کھلے پھول راہ صرصر میں

یہ جرم ہے کہ وہ فکر مآل رکھتے تھے

(2115) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Nazar Mein Ada-e-jamal Rakhte The In Urdu By Famous Poet Ghulam Mohammad Qasir. Nazar Nazar Mein Ada-e-jamal Rakhte The is written by Ghulam Mohammad Qasir. Enjoy reading Nazar Nazar Mein Ada-e-jamal Rakhte The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Mohammad Qasir. Free Dowlonad Nazar Nazar Mein Ada-e-jamal Rakhte The by Ghulam Mohammad Qasir in PDF.