آنکھ سے بچھڑے کاجل کو تحریر بنانے والے

آنکھ سے بچھڑے کاجل کو تحریر بنانے والے

مشکل میں پڑ جائیں گے تصویر بنانے والے

یہ دیوانہ پن تو رہے گا دشت کے ساتھ سفر میں

سائے میں سو جائیں گے زنجیر بنانے والے

اس نے تو دیکھے ان دیکھے خواب سبھی لوٹائے

اور تھے شاید ٹوٹی ہوئی تعبیر بنانے والے

سونے کی دیوار سے آگے میرے کام نہ آئے

سچے جذبے مٹی کو اکسیر بنانے والے

جزو شعر نہیں ہیں قاصرؔ جزو جاں کر ڈالے

ہم کو جتنے درد ملے تھے میرؔ بنانے والے

(959) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankh Se BichhDe Kajal Ko Tahrir Banane Wale In Urdu By Famous Poet Ghulam Mohammad Qasir. Aankh Se BichhDe Kajal Ko Tahrir Banane Wale is written by Ghulam Mohammad Qasir. Enjoy reading Aankh Se BichhDe Kajal Ko Tahrir Banane Wale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Mohammad Qasir. Free Dowlonad Aankh Se BichhDe Kajal Ko Tahrir Banane Wale by Ghulam Mohammad Qasir in PDF.