Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_df5a28a135ed30b18ad7d1ebd91235a7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیدۂ صرف انتظار ہے شمع - غلام مولیٰ قلق کی شاعری - Darsaal

دیدۂ صرف انتظار ہے شمع

دیدۂ صرف انتظار ہے شمع

میری حالت کی یادگار ہے شمع

نہیں دل میں کسی کے سوز و گداز

کہ تماشاۓ روزگار ہے شمع

پئے جنبش سدا تڑپتی ہے

تپش ناتواں شکار ہے شمع

رخ روشن ہے نور بینائی

چشم عشاق کا غبار ہے شمع

روز تیرہ میں بد نما خورشید

شب روشن میں تیرہ کار ہے شمع

یاد گل رخ سے پھول جھڑتے ہیں

کس بشاشت سے نو بہار ہے شمع

خاک ناسور دل بھرے اس کا

زخمیٔ گریہ ہائے زار ہے شمع

حسن دیوانہ سب کو کرتا ہے

اپنے ہی آپ پر نثار ہے شمع

صبح ہوتے ہی ٹمٹماتی ہے

آپ کی چشم پر خمار ہے شمع

کیوں نہ روئے نہ کس طرح سے جلے

کہ فغانی راز دار ہے شمع

نہیں بجھتی لگی ہوئی جی کی

شعلۂ جان سوگوار ہے شمع

ہے ادھر داغ برق پروانہ

اور ادھر چشم ابر بار ہے شمع

حسن بھی ہے مآل کار وبال

بزم در بزم کیا ہے خار ہے شمع

جھانکنا پردے سے بری خو ہے

خود بہ خود آپ شرمسار ہے شمع

شب تنہائی اور تو اور یہ

اے قلقؔ تیری غم گسار ہے شمع

(890) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dida-e-sarf-e-intizar Hai Shama In Urdu By Famous Poet Ghulam Maula Qalaq. Dida-e-sarf-e-intizar Hai Shama is written by Ghulam Maula Qalaq. Enjoy reading Dida-e-sarf-e-intizar Hai Shama Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Maula Qalaq. Free Dowlonad Dida-e-sarf-e-intizar Hai Shama by Ghulam Maula Qalaq in PDF.