Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fbb6b9576aa84476460edd4f2fa619b2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک گھر اپنے لیے تیار کرنا ہے مجھے - غلام حسین ساجد کی شاعری - Darsaal

ایک گھر اپنے لیے تیار کرنا ہے مجھے

ایک گھر اپنے لیے تیار کرنا ہے مجھے

اور اک بستی کو بھی مسمار کرنا ہے مجھے

اس اندھیرے میں چھپانا ہے کوئی دشمن مگر

اس اجالے میں کسی پر وار کرنا ہے مجھے

ایک ندی کے کنارے پر ٹھہرنے کے لیے

شام ہونے تک یہ دریا پار کرنا ہے مجھے

ڈھونڈ لایا ہوں خوشی کی چھاؤں جس کے واسطے

ایک غم سے بھی اسے دو چار کرنا ہے مجھے

باندھنی ہے آخری اک چال سے ساری بساط

اور اس کا داؤ بھی بے کار کرنا ہے مجھے

کس سمندر میں اترنا ہے پڑاؤ کے لیے

کس نگر کو اب گلے کا ہار کرنا ہے مجھے

ایک خواہش ہے جو شاید عمر بھر پوری نہ ہو

ایک سپنے سے ہمیشہ پیار کرنا ہے مجھے

ایک جھونکے کو رواں رکھنا ہے صحن باغ میں

ایک گل کو شامل گفتار کرنا ہے مجھے

ایک انجانی صدا کی کھوج میں چلتے ہوئے

ایک مبہم ربط کو دیوار کرنا ہے مجھے

(1372) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Ghar Apne Liye Tayyar Karna Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Ek Ghar Apne Liye Tayyar Karna Hai Mujhe is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Ek Ghar Apne Liye Tayyar Karna Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Ek Ghar Apne Liye Tayyar Karna Hai Mujhe by Ghulam Husain Sajid in PDF.