Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6ffb0a53506810e40d8c1794cfe0a9ed, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے اپنے لہو کی اداسی لیے ساری گلیوں سے بچے پلٹ آئیں گے - غلام حسین ساجد کی شاعری - Darsaal

اپنے اپنے لہو کی اداسی لیے ساری گلیوں سے بچے پلٹ آئیں گے

اپنے اپنے لہو کی اداسی لیے ساری گلیوں سے بچے پلٹ آئیں گے

دھوپ کی گرم چادر سمٹتے ہی پھر یہ سنہری پرندے پلٹ آئیں گے

شام آئی ہے اور ساعتوں کے قدم پانیوں کی روانی میں رکنے لگے

کون کہتا ہے ان بادلوں سے پرے آسماں پر ستارے پلٹ آئیں گے

یہ دریچے اسی طرح روشن رہیں اور گلابوں کی خوشبو سلامت رہے

پھر اسی چھاؤں میں سانس لینے کو ہم اپنے اپنے گھروں سے پلٹ آئیں گے

ہم مسافر ہیں گرد سفر ہیں مگر اے شب ہجر ہم کوئی بچے نہیں

جو ابھی آنسوؤں میں نہا کر گئے اور ابھی مسکراتے پلٹ آئیں گے

پھر انہی زرد پیڑوں کے ننگے بدن شعلۂ نخل سے راکھ ہونے لگے

میں تو سمجھا تھا موسم بدلتے ہی پھر ڈالیوں پر وہ پتے پلٹ آئیں گے

یہ سفینے جو اک لہر کے واسطے اپنے اپنے بہاؤ میں بہنے لگے

اک ادھوری مسافت کی تصویر میں پھر کوئی رنگ بھرنے پلٹ آئیں گے

ایک دن یاد آؤں گا ساجدؔ اسے عمر کی بیکرانی میں میں بھی کہیں

شام آئے گی اور میرے آنگن میں بھی ان درختوں کے سایے پلٹ آئیں گے

(1134) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Apne Lahu Ki Udasi Liye Sari Galiyon Se Bachche PalaT Aaenge In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Apne Apne Lahu Ki Udasi Liye Sari Galiyon Se Bachche PalaT Aaenge is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Apne Apne Lahu Ki Udasi Liye Sari Galiyon Se Bachche PalaT Aaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Apne Apne Lahu Ki Udasi Liye Sari Galiyon Se Bachche PalaT Aaenge by Ghulam Husain Sajid in PDF.