مقصود الفت

کیا مرے حسن دل آویز پہ تو مرتا ہے

شعلہ روئی پہ مری جان فدا کرتا ہے

یہ اگر سچ ہے تو جا مجھ سے محبت مت کر

نگہ عشق رخ مہر جہاں تاب پہ ڈال

حسن بے مثل کو جس کے نہ اجل ہے نہ زوال

کم سنی پر مری مائل ہے طبیعت تیری

حسن نوخیز سے وابستہ ہے الفت تیری

یہ اگر سچ ہے تو جا مجھ سے محبت مت کر

تیری الفت کے ہے قابل رخ زیبائے بہار

جس کے انمول جواہر کا نہیں کوئی شمار

چاہتا ہے مجھے تو کیا مری حشمت کے لیے

دل ہے بے کل ترا میرے زر و دولت کے لیے

یہ اگر سچ ہے تو جا مجھ سے محبت مت کر

چاہیئے تجھ کو کرے بحر گہر خیز سے پیار

جس کے انمول جواہر کا نہیں کوئی شمار

پیار مجھ سے ہے تجھے کیا مری الفت کے لیے

دل ہے پروانہ ترا شمع محبت کے لیے

یہ اگر سچ ہے تو کر مجھ سے محبت پیارے

بہتر از مہر و بہار دل شیدا میرا

بحر میں بھی نہیں ایسا گہر مہر و وفا

(852) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maqsud-e-ulfat In Urdu By Famous Poet Ghulam Bhik Nairang. Maqsud-e-ulfat is written by Ghulam Bhik Nairang. Enjoy reading Maqsud-e-ulfat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Bhik Nairang. Free Dowlonad Maqsud-e-ulfat by Ghulam Bhik Nairang in PDF.