Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_08f6a29d9a346af4fd0aca817b22cbea, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یقین جانیے اس میں کوئی کرامت ہے - غضنفر کی شاعری - Darsaal

یقین جانیے اس میں کوئی کرامت ہے

یقین جانیے اس میں کوئی کرامت ہے

جو اس دھوئیں میں مری سانس بھی سلامت ہے

نظر بھی حال مرے دل کا کہہ نہیں پاتی

زباں کی طرح مری آنکھ میں بھی لکنت ہے

جو ہو رہا ہے اسے دیکھتے رہو چپ چاپ

یہی سکون سے جینے کی ایک صورت ہے

میں اس کے جھوٹ کو بھی سچ سمجھ کے سنتا ہوں

کہ اس کے جھوٹ میں بھی زندگی کی قوت ہے

یہ کس کی آنکھ ٹکی ہے اداس منظر پر

یہ کون ہے کہ جسے دیکھنے کی فرصت ہے

کوئی بعید نہیں یہ بھی اشتہار چھپے

ہمارے شہر میں جلاد کی ضرورت ہے

سپر تمام بدن کے حواس ڈال چکے

بس ایک آنکھ ہے جس میں ابھی بغاوت ہے

دل و دماغ میں رشتہ نہیں جہاں کوئی

اک ایسے جسم میں جینا ہماری قسمت ہے

کہیں بھی جائیں سزائیں ہمیں ہی ملنی ہیں

عدالتوں کی ہماری عجیب حکمت ہے

ہمارے بیچ یہ عقدہ نہ کھل سکا اب تک

کسے وصال کسے ہجر کی ضرورت ہے

اسی کو سونپ دیا ہم نے منصفی کی زمام

کہ جس کے خواب میں بھی عکس غاصبیت ہے

(1073) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaqin Jaaniye IsMein Koi Karamat Hai In Urdu By Famous Poet Ghazanfar. Yaqin Jaaniye IsMein Koi Karamat Hai is written by Ghazanfar. Enjoy reading Yaqin Jaaniye IsMein Koi Karamat Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghazanfar. Free Dowlonad Yaqin Jaaniye IsMein Koi Karamat Hai by Ghazanfar in PDF.