Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2d0841052bd80c4598c89fddc28fb9aa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تاریکی میں نور کا منظر سورج میں شب دیکھو گے - غضنفر کی شاعری - Darsaal

تاریکی میں نور کا منظر سورج میں شب دیکھو گے

تاریکی میں نور کا منظر سورج میں شب دیکھو گے

جس دن تم آنکھیں کھولو گے دنیا کو جب دیکھو گے

دھیرے دھیرے ہر جانب سناٹا سا چھا جائے گا

سو جائیں گی رفتہ رفتہ آوازیں سب دیکھو گے

کھمبے سارے ٹوٹ چکے ہیں چھپر گرنے والا ہے

بنیادوں پر جینے والو اوپر تم کب دیکھو گے

شاید تم بھی میرے جیسے ہو جاؤ گے آنکھوں سے

سہمے چہرے گنگ زبانیں زرد بدن جب دیکھو گے

وہ تو بازی گر ہیں ان کا مقصد کھیل دکھانا ہے

تم تو فرزانے ہو صاحب کب تک کرتب دیکھو گے

پہلے تو سرسبز رہوگے پھر پیلے پڑ جاؤ گے

جس دن تم بھی رنگ نگر میں سرخ کوئی لب دیکھو گے

بیٹھے بیٹھے گھر میں یوں ہی پل پل گھٹ گھٹ مرنا ہے

یا نکلو گے گھر آنگن سے جینے کا ڈھب دیکھو گے

کل تک جو شفاف تھے چہرے آوازوں سے خالی تھے

آڑی ترچھی سرخ لکیریں ان پر بھی اب دیکھو گے

کھمبے تو یہ گاڑ چکے ہیں رسی بھی اب تانیں گے

یہ بھی کھیل ہی کھلیں گے ان کے بھی کرتب دیکھو گے

(883) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tariki Mein Nur Ka Manzar Suraj Mein Shab Dekhoge In Urdu By Famous Poet Ghazanfar. Tariki Mein Nur Ka Manzar Suraj Mein Shab Dekhoge is written by Ghazanfar. Enjoy reading Tariki Mein Nur Ka Manzar Suraj Mein Shab Dekhoge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghazanfar. Free Dowlonad Tariki Mein Nur Ka Manzar Suraj Mein Shab Dekhoge by Ghazanfar in PDF.