اپنی نظر میں بھی تو وہ اپنا نہیں رہا

اپنی نظر میں بھی تو وہ اپنا نہیں رہا

چہرے پہ آدمی کے ہے چہرہ چڑھا ہوا

منظر تھا آنکھ بھی تھی تمنائے دید بھی

لیکن کسی نے دید پہ پہرہ بٹھا دیا

ایسا کریں کہ سارا سمندر اچھل پڑے

کب تک یوں سطح آب پہ دیکھیں گے بلبلہ

برسوں سے اک مکان میں رہتے ہیں ساتھ ساتھ

لیکن ہمارے بیچ زمانوں کا فاصلہ

مجمع تھا ڈگڈگی تھی مداری بھی تھا مگر

حیرت ہے پھر بھی کوئی تماشا نہیں ہوا

آنکھیں بجھی بجھی سی ہیں بازو تھکے تھکے

ایسے میں کوئی تیر چلانے کا فائدہ

وہ بے کسی کہ آنکھ کھلی تھی مری مگر

ذوق نظر پہ جبر نے پہرہ بٹھا دیا

(962) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Nazar Mein Bhi To Wo Apna Nahin Raha In Urdu By Famous Poet Ghazanfar. Apni Nazar Mein Bhi To Wo Apna Nahin Raha is written by Ghazanfar. Enjoy reading Apni Nazar Mein Bhi To Wo Apna Nahin Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghazanfar. Free Dowlonad Apni Nazar Mein Bhi To Wo Apna Nahin Raha by Ghazanfar in PDF.