سیاسی مصلحت

ہے یہی دستور دنیا اور یہی دیکھا گیا

پھول سے خوشبو نکلتے ہی اسے پھینکا گیا

باغ ہندوستان جن کے خون سے سینچا گیا

دار ناقدری پہ بالآخر انہیں کھینچا گیا

زندگی میں مل گئے کتنوں کو سرکاری خطاب

مفت میں ان کو خریدا مفت میں بیچا گیا

مرنے والوں کو بھی ہر اعزاز پارلیمنٹ میں

اہتماماً وارثوں کے ہاتھ میں سونپا گیا

تھے رقم جن میں جہاد و جنگ آزادی کے باب

طاق نسیاں میں انہی اوراق کو پھینکا گیا

ہند کی تاریخ کا باب درخشاں پوچھئے

کیوں سیاسی مصلحت کی آگ میں جھونکا گیا

ملک میں فرقہ پرستوں کی ہوا چل ہی گئی

نہ کسی نے سرزنش کی نہ انہیں ٹوکا گیا

تنگ نظری بغض اور نفرت بھرے ترشول کو

پیٹھ میں انسانیت کی اس طرح گھونپا گیا

حضرت آزادؔ کو اعزاز بھارت رتن کا

ؔخواہ مخواہ ان کے پتے پر ڈاک سے بھیجا گیا

(2441) ووٹ وصول ہوئے

غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Siyasi Maslahat In Urdu By Famous Poet Ghaus Khah Makhah Hyderabadi. Siyasi Maslahat is written by Ghaus Khah Makhah Hyderabadi. Enjoy reading Siyasi Maslahat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghaus Khah Makhah Hyderabadi. Free Dowlonad Siyasi Maslahat by Ghaus Khah Makhah Hyderabadi in PDF.