Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b92b5fcf65a1d9870b36092fe84ea901, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس بات کو ویسے تو چھپایا نہ گیا ہے - گوتم راج رشی کی شاعری - Darsaal

اس بات کو ویسے تو چھپایا نہ گیا ہے

اس بات کو ویسے تو چھپایا نہ گیا ہے

سب کو یہ مگر راز بتایا نہ گیا ہے

پردہ کی کہانی ہے یہ پردہ کی زبانی

بس اس لئے پردہ کو اٹھایا نہ گیا ہے

ہیں بھید کئی اب بھی چھپے قید رپٹ میں

کچھ نام تھے شامل سو دکھایا نہ گیا ہے

امبر کی یہ سازش ہے عجب چاند کے بدلے

دوجے کسی سورج کو اگایا نہ گیا ہے

حرفوں کی زبانی ہو بیاں کیسے وہ قصہ

لکھا نہ گیا ہے جو سنایا نہ گیا ہے

کچھ اہل زباں آئے تو ہیں دینے گواہی

آنکھوں سے مگر خوف کا سایا نہ گیا ہے

یہ رات ہے ناراض جو دیکھا کہ ہوا سے

دو ایک چراغوں کو بجھایا نہ گیا ہے

(1047) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Baat Ko Waise To Chhupaya Na Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Gautam Rajrishi. Is Baat Ko Waise To Chhupaya Na Gaya Hai is written by Gautam Rajrishi. Enjoy reading Is Baat Ko Waise To Chhupaya Na Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gautam Rajrishi. Free Dowlonad Is Baat Ko Waise To Chhupaya Na Gaya Hai by Gautam Rajrishi in PDF.