صبح تک ہم رات کا زاد سفر ہو جائیں گے

صبح تک ہم رات کا زاد سفر ہو جائیں گے

تجھ سے ہم آغوش ہو کر منتشر ہو جائیں گے

دھوپ صحرا تن برہنہ خواہشیں یادوں کے کھیت

شام آتے ہی غبار رہ گزار ہو جائیں گے

دشت تنہائی میں جینے کا سلیقہ سیکھئے

یہ شکستہ بام و در بھی ہم سفر ہو جائیں گے

شورش دنیا کو آہستہ روی کا حکم ہو

نذر خیر و شر ترے شوریدہ سر ہو جائیں گے

یہ جو ہیں دو چار شرفائے اودھ اختر شناس

کچھ دنوں میں یہ بھی اوراق دگر ہو جائیں گے

(801) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh Tak Hum Raat Ka Zad-e-safar Ho Jaenge In Urdu By Famous Poet Fuzail Jafri. Subh Tak Hum Raat Ka Zad-e-safar Ho Jaenge is written by Fuzail Jafri. Enjoy reading Subh Tak Hum Raat Ka Zad-e-safar Ho Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fuzail Jafri. Free Dowlonad Subh Tak Hum Raat Ka Zad-e-safar Ho Jaenge by Fuzail Jafri in PDF.