رشتہ جگر کا خون جگر سے نہیں رہا

رشتہ جگر کا خون جگر سے نہیں رہا

موسم طواف کوچہ و در کا نہیں رہا

دل یوں تو گاہ گاہ سلگتا ہے آج بھی

منظر مگر وہ رقص شرر کا نہیں رہا

مجبور ہو کے جھکنے لگا ہے یہاں وہاں

یہ سر بھی تیرے خاک بہ سر کا نہیں رہا

گھر کا تو خیر ذکر ہی کیا ہے کہ ذہن میں

نقشہ بھی اس بھرے پرے گھر کا نہیں رہا

باندھا کسی نے رخت سفر اس طرح کہ اب

دل کو فضیلؔ شوق سفر کا نہیں رہا

(917) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rishta Jigar Ka KHun-e-jigar Se Nahin Raha In Urdu By Famous Poet Fuzail Jafri. Rishta Jigar Ka KHun-e-jigar Se Nahin Raha is written by Fuzail Jafri. Enjoy reading Rishta Jigar Ka KHun-e-jigar Se Nahin Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fuzail Jafri. Free Dowlonad Rishta Jigar Ka KHun-e-jigar Se Nahin Raha by Fuzail Jafri in PDF.