دلوں کے آئنہ دھندلے پڑے ہیں

دلوں کے آئنہ دھندلے پڑے ہیں

بہت کم لوگ خود کو جانتے ہیں

خزاں کے خشک پتوں کو نہ چھیڑو

تھکے ماندے مسافر سو رہے ہیں

ہماری غم گساری میں شب غم

چراغ آہستہ آہستہ جلے ہیں

نشاں پاتا نہیں کوئی کسی کا

سبھی اک دوسرے کو ڈھونڈتے ہیں

بس اک موج ہوائے غم ہے کافی

ارادے کیا گھروندے ریت کے ہیں

خدا دل کا نگر آباد رکھے

ہزاروں طرح کے غم پل رہے ہیں

شب مہتاب یادیں گل رخوں کی

سفینے موج خوں میں تیرتے ہیں

(765) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dilon Ke Aaine Dhundle PaDe Hain In Urdu By Famous Poet Fuzail Jafri. Dilon Ke Aaine Dhundle PaDe Hain is written by Fuzail Jafri. Enjoy reading Dilon Ke Aaine Dhundle PaDe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fuzail Jafri. Free Dowlonad Dilon Ke Aaine Dhundle PaDe Hain by Fuzail Jafri in PDF.